مسکین کون؟
حدیثِ رسول ﷺ: "مسکین وہ نہیں جو لوگوں کے پاس چکر کاٹتا پھرے اور اس کو ایک دو لقمے یا ایک دو کھجوریں واپس کردیں، بلکہ مسکین وہ ہے جو مالداری نہ پائے جو اس کو لوگوں سے بےنیاز کردے اور نہ اس کو کوئی مسکین سمجھ سکے کہ پھر اس پر صدقہ کرے اور نہ وہ کھڑا ہوکر لوگوں سے سوال کرتا پھرے۔"
[جامع الاحادیث: 19344 ، حديث أبى هريرة: أخرجه مالك (2/923، رقم 1645) ، وأحمد (2/395، رقم 9129) ، والبخارى (2/538، رقم 1409) ، ومسلم (2/719، رقم 1039) وأبو داود (2/118، رقم 1631) ، والنسائى (5/85، رقم 2572) ، وابن حبان (8/139، رقم 3352) ].
"ليس المسكين الذي ترده الأكلة والأكلتان ولكن المسكين الذي ليس له غنى ويستحيي ولا يسأل الناس إلحافا". "خ د عن أبي هريرة".
مسکین وہ نہین جسے ایک دو لقمے لوٹادیں، بلکہ مسکین تو وہ ہے جس کے پاس مال نہ ہو اور وہ شرم وحیا بھی کرتا ہو اور لوگوں سے چمٹ کر (پیچھے پڑکر) سوال نہ کرتا ہو۔
[جامع الاحادیث: 19342 ، أخرجه البخارى (2/537، رقم 1406) ، والنسائى (5/85، رقم 2572) ].
"ليس المسكين الذي ترده الأكلة والأكلتان واللقمة واللقمتان ومن سأل الناس ليثري ماله فإنما هو رضف من النار يتلهب فمن شاء فليقل ومن شاء فليكثر". "ابن عساكر عن ابن عمرو".
مسکین وہ شخص نہیں جسے ایک دو لقمے ٹال دیتے ہیں یا ایک دو کھجوریں واپس کردیتی ہیں اور جو شخص مال کو بڑھانے کی خاطر لوگوں سے سوال کرتا ہے وہ جھنم کے دہکتے ہوئے پتھر اکٹھے کرتا ہے، پس جو چاہے کم سوال کرے اور جو چاہے زیادہ سوال کرے۔
[جامع الاحادیث: 19341 ، أخرجه ابن عساكر (52/48) . ومن غريب الحديث: "رضف": الرَّضفُ: الحجارة المُحْماة على النار. انظر (النهاية 2/231)] .
"ليس المسكين بالطواف ولا بالذي ترده التمرة والتمرتان واللقمة واللقمتان، ولكن المسكين المتعفف الذي لا يسأل الناس شيئا ولا يفطن له فيتصدق عليه". "حم عن ابن مسعود".
مسکین وہ چکر لگانے والا فقیر ہے اور نہ ہی وہ سائل ہے جسے ایک دو کھجوریں اور ایک دو لقمے ٹال دیں ، بلکہ مسکین وہ عفت دار شخص ہے جو لوگوں سے کچھ سوال کرتا ہے اور نہ ہی اس کو مستحق سمجھا جاتا ہے تاکہ اس پر صدقہ کیا جائے۔
[جامع الاحادیث: 19345 ، أخرجه أحمد (1/384، رقم 3636) . قال الهيثمى (3/92) : رجاله رجال الصحيح].
"ليس المسكين الذي ترده التمرة والتمرتان والأكلة والأكلتان ولكن المسكين الذي ليس له ما يستغني به ولا يعلم بحاجته فيتصدق عليه فذلك المحروم". "حب وابن مردويه عن أبي هريرة".
مسکین وہ نہیں جسے ایک دو کھجوریں اور ایک دو لقمے ٹال دین، بلکہ مسکین وہ ہے جس کے پاس لوگوں سے بےنیاز کردینے کے لیے گذر بسر کا سامان بھی ہو اور نہ اس کی مفلسی کو عام لوگ جانتے ہوں تاکہ اس پر صدقہ کردیا جائے، ایسا شخص واقعتأ محروم (زکاۃ سے مدد کیے جانے کا عین مستحق) ہے۔
[جامع الاحادیث: 19343 ، أخرجه ابن حبان (8/138، رقم 3351) ].
h
حدیثِ رسول ﷺ: "مسکین وہ نہیں جو لوگوں کے پاس چکر کاٹتا پھرے اور اس کو ایک دو لقمے یا ایک دو کھجوریں واپس کردیں، بلکہ مسکین وہ ہے جو مالداری نہ پائے جو اس کو لوگوں سے بےنیاز کردے اور نہ اس کو کوئی مسکین سمجھ سکے کہ پھر اس پر صدقہ کرے اور نہ وہ کھڑا ہوکر لوگوں سے سوال کرتا پھرے۔"
[جامع الاحادیث: 19344 ، حديث أبى هريرة: أخرجه مالك (2/923، رقم 1645) ، وأحمد (2/395، رقم 9129) ، والبخارى (2/538، رقم 1409) ، ومسلم (2/719، رقم 1039) وأبو داود (2/118، رقم 1631) ، والنسائى (5/85، رقم 2572) ، وابن حبان (8/139، رقم 3352) ].
"ليس المسكين الذي ترده الأكلة والأكلتان ولكن المسكين الذي ليس له غنى ويستحيي ولا يسأل الناس إلحافا". "خ د عن أبي هريرة".
مسکین وہ نہین جسے ایک دو لقمے لوٹادیں، بلکہ مسکین تو وہ ہے جس کے پاس مال نہ ہو اور وہ شرم وحیا بھی کرتا ہو اور لوگوں سے چمٹ کر (پیچھے پڑکر) سوال نہ کرتا ہو۔
[جامع الاحادیث: 19342 ، أخرجه البخارى (2/537، رقم 1406) ، والنسائى (5/85، رقم 2572) ].
"ليس المسكين الذي ترده الأكلة والأكلتان واللقمة واللقمتان ومن سأل الناس ليثري ماله فإنما هو رضف من النار يتلهب فمن شاء فليقل ومن شاء فليكثر". "ابن عساكر عن ابن عمرو".
مسکین وہ شخص نہیں جسے ایک دو لقمے ٹال دیتے ہیں یا ایک دو کھجوریں واپس کردیتی ہیں اور جو شخص مال کو بڑھانے کی خاطر لوگوں سے سوال کرتا ہے وہ جھنم کے دہکتے ہوئے پتھر اکٹھے کرتا ہے، پس جو چاہے کم سوال کرے اور جو چاہے زیادہ سوال کرے۔
[جامع الاحادیث: 19341 ، أخرجه ابن عساكر (52/48) . ومن غريب الحديث: "رضف": الرَّضفُ: الحجارة المُحْماة على النار. انظر (النهاية 2/231)] .
"ليس المسكين بالطواف ولا بالذي ترده التمرة والتمرتان واللقمة واللقمتان، ولكن المسكين المتعفف الذي لا يسأل الناس شيئا ولا يفطن له فيتصدق عليه". "حم عن ابن مسعود".
مسکین وہ چکر لگانے والا فقیر ہے اور نہ ہی وہ سائل ہے جسے ایک دو کھجوریں اور ایک دو لقمے ٹال دیں ، بلکہ مسکین وہ عفت دار شخص ہے جو لوگوں سے کچھ سوال کرتا ہے اور نہ ہی اس کو مستحق سمجھا جاتا ہے تاکہ اس پر صدقہ کیا جائے۔
[جامع الاحادیث: 19345 ، أخرجه أحمد (1/384، رقم 3636) . قال الهيثمى (3/92) : رجاله رجال الصحيح].
"ليس المسكين الذي ترده التمرة والتمرتان والأكلة والأكلتان ولكن المسكين الذي ليس له ما يستغني به ولا يعلم بحاجته فيتصدق عليه فذلك المحروم". "حب وابن مردويه عن أبي هريرة".
مسکین وہ نہیں جسے ایک دو کھجوریں اور ایک دو لقمے ٹال دین، بلکہ مسکین وہ ہے جس کے پاس لوگوں سے بےنیاز کردینے کے لیے گذر بسر کا سامان بھی ہو اور نہ اس کی مفلسی کو عام لوگ جانتے ہوں تاکہ اس پر صدقہ کردیا جائے، ایسا شخص واقعتأ محروم (زکاۃ سے مدد کیے جانے کا عین مستحق) ہے۔
[جامع الاحادیث: 19343 ، أخرجه ابن حبان (8/138، رقم 3351) ].
h
No comments:
Post a Comment