کسی کی خدمت میں سلام
اوردعاء کی درخواست بھیجنا
حضرت ابو موسیٰ ؓ سے روایت ہے کہ جب آپ ﷺحنین سے فارغ ہوئے تو
ابو عامر کو لشکر پر اوطاس کی جانب بھیجا ،تو ابو عامر کے ساتھ ہمیں بھی بھیجا،ابو
عامر کوگھٹنے میں تیر لگ گیا،میں نے تیر کو ان کے گھٹنے سے کھینچا وہ سخت درد میں
مبتلا تھے،انہوں نے مجھ سے کہا اے میرے بھائی میرا سلام نبی پاک ﷺکو پہنچا دینا اورکہہ
دینا کہ میرے لئے دعاء مغفرت فرمائیں،ابو عامر نےمجھے اپنا خلیفہ بنادیا،تھوڑی دیر کے بعد ان کا انتقال ہوگیا، میں واپس آیا
اورآپ کے پاس آیا تو آپ کھجور کی چھال کی بنی چارپائی پر تھے اوراس پر ایسا (ہلکا)
بستر تھا کہ آپ کی پیٹھ اورپہلو میں چار پائی کے نشانات نظر آرہے تھے،میں نے آپ کو
اپنا اور ابو عامر کا واقعہ بتایا اور میں نے کہا کہ انہوں نے کہا ہے کہ آپ ﷺسے سلام اور دعاء مغفرت کے لئے کہہ
دو؛چنانچہ آپ ﷺنے پانی منگایا،وضو فرمایا ،پھر ہاتھ اٹھایا اوردعاء کی،اے اللہ ابو عامر
بندے کی مغفرت فرما اور میں آپ کے بغل کی سفیدی کو دیکھ رہا تھا، پھر آپ نے یہ
دعاء کی،اے اللہ قیامت کے دن اس کو تمام لوگوں پر فائق فرما، میں نے کہا میرے لئے
بھی دعاء مغفرت فرمادیجئے،آپ نے فرمایا، اے اللہ عبداللہ بن قیس کی مغفرت فرما اور
انہیں قیامت میں معزز ومکرم مقام میں داخل فرما۔
(مسلم:۲/۳۰۳)
فائدہ:
اس سے معلوم ہوا کہ
دعاء کا پیغام دوسروں کو بھیجنا مسنون ہ
No comments:
Post a Comment